حدیث ،خبر،اثر،سند،متن وغیرہ کی تعریف
حدیث:
وہ قول، فعل یا تقریر جسے سرکارصلیاللہ تعالٰی علیہ والہ وسلمکی طرف منسوب کیاگیاہو، اسی طرح صحابی یاتابعی کی طرف نسبت کی گئی ہوتواسے بھی حدیث کہہ دیاجاتاہے ۔
نوٹ:
تقریر سے مراد یہ ہے کہ کسی نے سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی موجودگی میں کوئی کام کیایابات کہی اور آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اسے منع نہیں فرمایا بلکہ سکوت فرماکر اسے مقرررکھا۔
خبراور حدیث میں فرق :
ایک قول کے مطابق یہ دونوں مترادف ہیں ، جبکہ ایک قول کے مطابق حدیث وہ ہے جو سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف منسوب ہے جبکہ خبر عام ہے چاہے سرکارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف منسوب ہویاآپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے غیر کی طرف۔
نوٹ:
اس کتاب میں جہاں بھی خبراور حدیث کے الفاظ استعمال ہوں تو پہلے والے معنی مراد ہونگے۔
اَثَر:
اس کے بارے میں دو قول ہیں ایک قول کے مطابق اثر اور حدیث دونوں مترادف ہیں ، اور ایک قول کے مطابق دونوں میں فرق ہے کہ اثر وہ ہے اقوال وافعال ہیں جو صحابہ وتابعین کی طرف منسوب ہوں۔
سَنَد:
راویوں کا وہ سلسلہ جو متن تک لے جائے، اسے اسناد بھی کہتے ہیں ۔
مَتَن:
جس کلام پر سند کی انتہاء ہوجائے۔
0 تبصرے