ماتم کرنا کیسا ہے فتاویٰ رضویہ

محرم میں ماتم یا نوحہ کرنا کیسا فتاویٰ رضویہ

محرم الحرام میں ماتم/ نوحہ کرنا کیسا ہے فتاویٰ رضویہ کی روشنی میں 

مسئلہ۷۵ ۱تا ۱۷۹: از موضع ہرن پاور ضلع بریلی تحصیل نواب گنج مسئولہ فقیر بخش
(۱)کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ حضرت پیران پیر دستگیر غوث اعظم کی گیارھویں شریف میں تعظیم کو اٹھنا جائز ہے یا نہیں؟
(۲)محرم میں ماتم یا نوحہ کرنا جائز ہے یانہیں؟
(۳)رافضیہ کی مجلس میں جانا جائز ہے یانہیں؟
(۴)اولیائے کرام کے کسی مزار پر شیرینی لے جانا جائز ہے یانہیں؟
(۵)جو کوئی کسی نیك کام کو جاتا ہے اور اس کو کوئی روکے ترو اس کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟


الجواب:



(۱)گیارھویں شریف میں قیام سے کوئی ممانعت شرعیہ نہیں مگر یہ تعظیم عرف مسلمین میں ذکر اقدس حضور سید علام صلی الله تعالٰی علیہ وسلم سے خاص ہورہی ہے اس تخصیص کا لحاظ چاہئے۔



(۲)ماتم ونوحہ محرم ہو یا غیر محرم مطلقًا حرام ہے۔ (۳)رافضیوں کی مجلس میں جانا سخت حرام ہے۔



(۴)شرینی اگر ایصال وثواب کے لئے ہو اور وہاں مساکین پر تقسیم کی جائے تو حرج نہیں۔



(۵)اگر وہ کام واقعی نیك ہے اور یہ کسی وجہ شرعی سے اسے نہیں روکتا تو مناع للخیرہے اور مناع للخیرہونا شیطانی کام ہے۔والله تعالٰی اعلم۔

(فتاویٰ رضویہ جلد ٢٣ صفحہ ٤٠٩)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے