محمد نام رکھنے کی فضیلت

محمد نام رکھنے کی فضیلت


 محمد‘‘نام رکھنے کی فضیلت 


فرمان مصطفٰے ﷺ 

(۱)…جسکے لڑکا پیدا ہوا اوروہ میری محبت اور میرے نام پاک سے تبرک کے لئے اس کانام’’محمد‘‘رکھے وہ اور اس کالڑکا دونوں بہشت میں جائیں۔ { 1} 

(۲)…روزقیامت دوشخص اللہ کے حضور کھڑے کئے جائیں گے حکم ہو گا انہیں جنت میں لے جاؤ، عرض کریں گے:الٰہی!ہم کس عمل پرجنت کے قابل ہوئے ہم نے تو کوئی کام جنت کانہ کیا۔رب فرمائے گا:جنت میں جاؤ میں نے حلف فرمایا ہے کہ جس کا نام احمدیا محمدہودوزخ میں نہ جائے گا۔{ 2 }


(۳)…رب  نے مجھ سے فرمایا: مجھے اپنی عزت وجلال کی قسم! جس کانام تمہارے نام پرہوگا اسے دوزخ کاعذاب نہ دوں گا۔{ 3 }

نامِ محمد رکھنے کے آداب 


اعلیٰ حضرت، امام اہلسنت، مجدد دین و ملت، پروانۂ شمع رسالت، مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَحْمٰن فتاویٰ رضویہ شریف میں نامِ مُحَمَّد رکھنے کے فضائل ذکر کرنے کے بعد ارشاد فرماتے ہیں کہ بہتریہ ہے کہ صرف مُحَمَّد یا اَحْمَد نام رکھے اس کے ساتھ جان وغیرہ اور کوئی لفظ نہ ملائے کہ فضائل تنہا انہیں اسمائے مبارکہ کے وارد ہوئے ہیں۔{ 4} اور ایک مقام پر فرماتے ہیں کہ فقیر غَفَرَ ﷲُ تَعَالٰی نے اپنے سب بیٹوں بھتیجوں کاعقیقے میں صرف مُحَمَّد نام رکھا پھرنام اقدس کے حفظ آداب اور باہم تمیز کے لئے عرف جدا مقرر کئے۔ { 5}


”عقیقہ کے بارے میں سوال جواب“ صَفْحَہ 19 پر نامِ مُحَمَّد رکھنے کے فضائل ذکر کرنے کے بعد عاشقِ اعلیٰ حضرت، شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت، بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں : آج کل مَعَاذَ اللہ نام بگاڑنے کی وَبا عام ہے حالانکہ ایسا کرنا گناہ ہے اور مُحَمَّد نام کا بگاڑنا تو بہت ہی سخت تکلیف دِہ ہے۔ لہٰذا عقیقہ میں نامِ مُحَمَّد یا اَحْمَد رکھ لیجئے اور پکارنے کے لیے مثلاً بلال رضا، ہِلال رضا، جمال رضا، کمال رضا، عُبید رضا، جنید رضا، اُسید رضا، زید رضا وغیرہ رکھ لیا جائے۔ اسی طرح بچیوں کے نام بھی صحابیات و ولیات کے ناموں پر رکھنا مناسب ہے جیسا کہ سکینہ، زرینہ، جمیلہ، فاطمہ، زینب، میمونہ، مریم وغیرہ۔ { 6 }

_________________________________________________________________________________ 

{ 1 }…کنزالعمال،کتاب النکاح،الباب السابع فی برالاولاد وحقوقھم، الحدیث:۴۵۲۱۵، ج۸، الجزء السادس عشر، ص۷۵ 

{2,}…فردوس الاخبار،الحدیث:۸۵۱۵،ج۲،ص۵۰۳


{3}…کشف الخفاء،حرف الخاء، الحدیث:۱۲۴۳،ج۱،ص۳۴۵

{4 }…فتاویٰ رضویہ، ج۲۴، ص ۶۹۱ 

{ 5 }…فتاویٰ رضویہ، ج۲۴، ص۶۸۹

{ 6 }…عقیقے کے بارے میں سوال جواب، ص


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے