*تعارف باب الحوایج امام موسیٰ کاظم علیہ الرحمہ*
از۔ سگ عطار وخاک پائے اولیاء ابو منیر تنویر احمد مدنی
حضرت امام موسیٰ کاظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مقام ابوا ( جو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان واقع ہے) ٧ صفر المظفر سن ١٢٨ ہجری کو پیدا ہوئے۔ آپ کا نام پاک موسی اور کنیت ابو الحسن، ابو ابراہیم اور القابات صابر ،صالح،امین، جبکہ مشہور لقب *کاظم* ہے ۔ حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے صاحبزادے ہیں۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی راتیں اپنے رب کی بارگاہ میں سجدوں اور دن روزوں میں گزرتے۔ حلم و بردباری کا پیکر ہونے کی وجہ سے آپ کا لقب *کاظم* ( یعنی غصہ کو پی جانے والا ) ہوا ۔ *جودو سخا۔* کا یہ عالم تھا کہ فقراء مدینہ کو تلاش کرتے اور ہر ایک کو اس کی ضرورت کے مطابق رقم رات کے وقت اس طرح پہنچاتے کہ انہیں خبر نہ ہوتی کہ یہ رقم کون دے کر گیا ہے۔
*مستجاب الدعوات* تو ایسے تھے کہ جو لوگ آپ کے وسیلے سے دعا کرتے یا آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے دعا کرواتے وہ اپنے مقصود کو پہنچتے اور ان کی حاجتیں پوری ہو جاتیں۔
یہی وجہ ہے کہ اہل عراق آپ کو باب الحوائج (یعنی حاجتیں پوری ہونے کا دروازہ) کہتے تھے
اپنے زمانے میں حنابلہ (یعنی فقہ حنبلی کے پیروکاروں) کے شیخ امام خلاّل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں۔ مجھے جب کوئی معاملہ در پیش ہوتا ہے میں امام موسیٰ کاظم بن جعفر صادق رحمۃ اللّٰہ علیہما کے مزار پر حاضر ہو کر آپ کا وسیلہ پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ میری مشکل کو آسان کر کے میری مراد مجھے عطا فرما دیتا ہے۔ (تاریخ بغداد ١ باب ماذکر فی مقابر بغداد الخصوصۃ بالعلماء والزھاد )
*شہادت* ٥٥ برس کی عمر میں آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو بادشاہ وقت کے حکم پر کھجور میں زہر ملا کر دیا گیا۔ کھجور کھاتے ہی آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا کہ دشمنوں نے مجھے زہر دیا ہے تین دن کے بعد میری وفات ہوگی جیسا آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا تھا ویسا ہی ہوا
آپ رحمۃ اللّٰہ تعالیٰ علیہ ٢٥ رجب المرجب ١٨٣ ہجری میں شہادت پائی آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا مزار فائز انوار بغداد معلی میں کاظمین شریف کے مقام پر واقع ہے۔۔۔۔
________________
حوالہ جات۔۔ شواھد النبوۃ امام ابو عبدالرحمن جامی
شرح شجر عطاریہ ۔۔ پیشکش۔ مجلس المدینۃ العلمیہ
0 تبصرے