تعزیہ کی منت ماننا کیسا ہے/ کیا تعزیہ کی منت پوری کرنا ضروری ہے
تعزیہ رکھنے کی منت ماننا
امام حسین کا کسی پر سوار ہو سکتے ہیں ؟
علم و تعزیہ بنانا
محرم میں بچوں کو فقیر بنانا وغیرہ
مسئلہ: از کریم بخش موضع ٹنڈوا پوسٹ بھنگا ضلع بہرائچ
ایک صاحب کہتے ہیں کہ ہم نے محرم کے تعزیہ کی منت مانی ہے۔ اگر ہم تعزیہ نہیں رکھیں گے تو امام صاحب ہمارے لڑکے پر آ جائیں گے تو تعزیہ کی منت ماننا اور تعزیہ نہ رکھنے پر امام صاحب کا کسی کے اوپر آنے کا خیال کیسا ہے؟
الجواب: تعزیہ کی منت ماننا سخت جہالت ہے اور تعزیہ نہ رکھنے پر امام صاحب کا کسی کے اوپر آنے کا خیال سراسر لغو ہے۔ اس قسم کی منتیں نہیں ماننی چاہئے اور مانی ہو تو پوری نہ کرے جیسا کہ فقیہ اعظم ہند حضرت صدر الشریعہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں: کہ عَلم اور تعزیہ بنانے اور پیک بننے اور محرم میں بچوں کو فقیر بنانے اور بدھی پہنانے اور مرثیہ کی مجلس کرنے اور تعزیہ پر نیاز دلوانے وغیرہ خرافات جو رافض اور تعزیہ دار لوگ کرتے ہیں ان کی منت سخت جہالت ہے ایسی منت نہ ماننی چاہئے اور مانی ہو تو پوری نہ کرے (بہار شریعت حصہ نہم ص ۳۵) وھو تعالیٰ اعلم بالصواب۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۲۰؍ جمادی الاخریٰ ۱۴۰۱ھ
( فتاویٰ فیض الرسول جلد دوم صفحہ ٢٩٨)
0 تبصرے